افغانستان میں گولی مار کر ہلاک کیے جانے والے جاپانی ڈاکٹر تیتسُو ناکامُورا کی نعش اتوار کی شام جاپان پہنچ گئی ہے۔ وہ امدادی کارکن بھی تھے۔
وہ مشرقی افغان صوبے ننگرہار میں نامعلوم مسلح افراد کے گھات لگا کر کیے گئے حملے میں زخموں کی تاب نہ لا کر بدھ کے روز جاں بحق ہو گئے تھے۔
انکے جسد خاکی کو لے کر ایک طیارہ ہفتے کو کابل سے روانہ ہوا۔
ہوائی اڈے پر منعقدہ تعزیتی تقریب میں افغان صدر اشرف غنی نے ناکامُورا کی بیوہ ناؤکو اور انکی بیٹی آکیکو سے تعزیت کی۔ صدر اور فوجیوں کے ایک دستے نے ناکامُورا کا تابوت پہنچایا۔
ناکامورا کے حوالے سے امارت اسلامیہ نے اپنے موقف ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ
گزشتہ روز جلال آباد شہر میں جاپانی رفاہی ادارے کے سربراہ ڈاکٹر ناکامورا کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا ، عینی شاہدین نے میڈیا کو بتایا کہ دو گاڑیوں میں سوار مسلح افراد نے کابل انتظامیہ کی سکیورٹی اور انٹیلی جنس اہل کاروں کے قریب ناکامورا کی کار پر فائرنگ کی اور انہیں اپنے ساتھیوں سمیت قتل کر دیا، اس واقعہ کے بعد حملہ آور اطمنان کے ساتھ جائے وقوع سے فرار ہو گئے ۔
ڈاکٹر ناکامورا نے ننگرہار کے مختلف علاقوں میں بہت ساری بنجر زمینوں کو سیراب کیا جس کے باعث خشک زمین فصلوں میں تبدیل ہوئی انہوں نے ہمارے مظلوم اور غریب عوام کے لئے آبپاشی اور زراعت کے شعبے میں قابل ستائش خدمات انجام دیں ۔
زیادہ تر لوگوں کا خیال ہے کہ ناکامورا کے قتل میں کاب انتظامیہ کے خفیہ ادارے یا اس سے وابستہ مسلح گروہ ملوث ہیں ، ناکامورا کے قتل کی نوعیت اور اس حملے کی جگہ کو دیکھتے ہوئے لوگوں کے خیال کو تقویت ملتی ہے، اہم سوال یہ ہے کہ جلال آباد کا حالیہ واقعہ جو کابل انتظامیہ کی ناک کے نیچے ہوا، اس واقعہ میں ملوث مجرمین کیسے اور کہاں فرار ہوگئے؟
حال ہی میں حملہ آوروں اور کابل انتظامیہ کے مسلح اہل کاروں نے ملک کے مختلف علاقوں پر فضائی حملوں اور چھاپوں کے علاوہ شہروں میں بھی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ شروع کر دیا ہے ، خاص طور پر کابل میں امن پسند کارکنوں اور کالم نگاروں پر حالیہ حملے قابل ذکر ہیں، جن کے نتیجے میں کچھ افراد زخمی اور بعض افراد شہید ہوگئے ۔
ہم ان تمام رفاہی اداروں کی کاوشوں کو سراہتے ہیں جن کا مشن افغان مظلوم قوم کے ساتھ تعاون اور کام کرنا ہے۔ امارت اسلامیہ نے فلاحی اداروں کے لئے باقاعدہ ایک خصوصی کمیشن تشکیل دیا ہے جو بہت سارے رفاہی اداروں کے ساتھ بھرپور تعاون کر رہا ہے تاکہ ان کے ذریعے اپنے عوام کی خدمت کر سکیں اور کسی حد تک ان کے مسائل اور مشکلات کا ازالہ کیا جا سکے ۔
امارت اسلامیہ نے تمام جائز اور ممکنہ طریقوں سے کوشش کی ہے کہ افغان عوام کو تعلیم ، زراعت ، صحت اور تجارت کے شعبوں میں درپیش مشکلات حل کر کے انہیں سہولیات فراہم کریں، جو ملک ، ادارے اور شخصیات بلا عوض اور بغیر کسی غرض کے افغان عوام کے ساتھ تعاون کر رہی ہیں ہم نہ صرف ان کا خیرمقدم کرتے ہیں بلکہ ان کی حمایت اور حفاظت بھی کرتے ہیں ۔
آنجہانی ناکامُورا کے جسد خاکی کو لیجانے والا طیارہ ٹوکیو کے قریب واقع ناریتا ہوائی اڈے کے لیے روانہ ہونے سے قبل اتوار کو صبح سویرے دبئی میں رکا۔