خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ساؤتھ ایسٹرن ریلوے کے عہدیداروں نےنام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا امکان ہے، حادثہ انتہائی ہولناک تھا۔
اطلاعات کے مطابق کولکتہ سے چنئی جانے والی کورومنڈیل ایکسپریس (مسافر ٹرین) پٹری سے اتری اور مخالف ٹریک پر گر گئی۔ رپورٹس میں کہا گیا کہ بہت سے لوگ اب بھی پھنسے ہوئے ہیں۔
دوسری طرف بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ وقوعہ پر امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور متاثرہ افراد کو “ہر ممکن مدد” دی جا رہی ہے۔
مغربی بنگال کے چیف سیکریٹری ایچ کے ڈیویڈی نے صحافیوں کو بتایا کہ ریل کا تصادم ’بدترین حادثہ‘ ہے۔
جنوب مشرقی ریلویز کے جنرل منیجر ارچنا جوشی نے بتایا کہ میں اس وقت تفصیلات اور ہلاکتوں کی تعداد نہیں بتاسکتیں، میں دہلی میں تھی اور جائے حادثے کی طرف جا رہی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ زخمیوں کی ایک بڑی تعداد کو ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
ارچنا جوشی کا کہنا تھا کہ خراگپور اور دیگر قریبی اسٹیشنز سے ریلوے ریسکیو کی ٹیمیں جائے حادثے پر پہنچی ہیں، جہاں ریلیف اور ریسکیو کا کام جاری ہے۔
اوڈیسا کے وزیر اعلیٰ نوین پارٹنیک نے کہا کہ حکام کی ترجیح زخمیوں کو ہسپتال پہنچانا اور ان کو طبی امداد فراہم کرنا ہے۔
وفاقی وزیر ریلوے ایشوینی ویشناؤ نے بتایا کہ اوڈیسا کے بھوبینشوار اور مغربی بنگال میں کولکتہ سے امدادی ٹیمیں بھیج دی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس، ریاستی حکومتی ٹیمیں اور ایئر فورس بھی جائے حادثے پر متحرک ہیں۔