ریاستی حکام نے بتایا کہ یہ مسجد 1830 عیسوی کی دہائی میں بنائی گئی تھی۔ بظاہر جائے وقوعہ پر ریکارڈ کی جانے والی ویڈیوز میں چھت کا ایک حصہ گرا ہوا ایک وسیع حصہ کھلا ہوا دکھایا گیا تھا۔
جاں بحق ہونے والے نمازیوں کی نماز جنازہ مسجد میں ادا کی گئی اور انہیں سپرد خاک کردیا گیا۔ کدونا کے گورنر اوبا ثانی نے تباہی کی فوری تحقیقات کا حکم دے دیا اور افسوسناک حادثے سے متاثرہ افراد کی مدد کرنے کا وعدہ کیا۔