غزہ میں اسرائیل کے سابق آرمی چیف کے بیٹے سمیت دو فوجی مارے گئے۔ اسرائیل کے سابق آرمی چیف آف سٹاف اور جنگی کونسل کے رکن گاڈی آئزن کوٹ کا بیٹا شمالی غزہ کی پٹی میں جھڑپوں کے دوران مارا گیا۔

اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ فرسٹ سارجنٹ (ریزرو) گال میر آئزن کوٹ کی عمر 25 سال اوراس کا تعلق ہرلٹسیا سے تھا۔ وہ 551 ویں ریزرو کمانڈو بریگیڈ کی 699 ویں بٹالین کا ایک لڑاکا سپاہی تھا۔

گال آئزن کوٹ جبالیا کے مضافات میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ سرچ آپریشن کر رہا تھا کہ ان کے درمیان ایک بڑا دھماکہ خیز مواد پھٹ گیا۔ گال کو شدید زخمی حالت میں اشدود کے ہسپتال لے جایا گیا جہاں بعد میں اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔

والد نے حادثہ براہ راست دیکھا

آئزن کوٹ سینئر نے حادثے کو براہ راست دیکھا جب وہ 162ویں ڈویژن کے فارورڈ بیس پر تھا۔ چند منٹوں کے بعد اسے اطلاع ملی کہ حادثے میں شدید زخمی ہونے والوں میں سے ایک اس کا بیٹا تھا۔

گاڈی آئزن کوٹ 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد وزیر کے طور پر جنگی کابینہ میں شامل ہوئے اور جنگی کابینہ کے اجلاسوں میں شرکت کی۔ وہ بینی گانٹز کی سربراہی میں نیشنل یونٹی پارٹی کے رکن ہیں۔ وہ 2022 میں کنیسٹ کے لیے منتخب ہوئے تھے۔

اسرائیلی فوج نے جمعرات کو اعلان کیا تھا کہ غزہ میں ایک فوجی افسر ہلاک اور 3 فوجی زخمی ہوئے ہیں۔ غزہ کی پٹی میں 27 اکتوبر سے زمینی آپریشن شروع ہونے کے بعد اب تک اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکتوں کی تعداد 92 ہو گئی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے