ایرانی میڈیا نے تہران میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کی کارروائی سے متعلق بعض تفصیلات کا انکشاف کیا ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق اسماعیل ہنیہ کو منگل اور بدھ کی درمیانی شب ایران کے وقت کے مطابق 2 بجے شہیدکیا گیا۔ وہ تہران میں سینئر فوجی جنگجوؤں کے خصوصی مرکز میں مقیم تھے۔
ایرانی خبر رساں ایجنسی نے بتایا کہ "ہنیہ کی قیام گاہ کو فضا سے داغے جانے والے ایک میزائل کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔ اس دہشت گرد کارروائی کی تفصیلات جاننے کے لیے مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں”۔
ایرانی میڈیا کے مطابق تہران میں حماس کے سربراہ کی قیام گاہ کو نشانہ بنانے والا میزائل ایران سے نہیں بلکہ ایک دوسرے ملک سے داغا گیا۔ یہ بات ایک ایرانی ذریعے کے حوالے سے نام ظاہر کیے بغیر بتائی گئی۔
اس سے قبل ایرانی پاسداران انقلاب کی جانب سے اس کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں بتایا گیا کہ "تہران میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی قیام گاہ پر بم باری کی گئی”۔ اس کے نتیجے میں ہنیہ اور ان کے ایک ذاتی محافظ شہید ہو گئے۔ پاسداران کے مطابق واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں اور نتائج کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
حماس تنظیم نے اپنے بیان میں اسماعیل ہنیہ کی موت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تنظیم کے سربراہ کو تہران میں ایران کے نئے صدر کی تقریبِ حلف برداری میں شرکت کے بعد ایک اسرائیلی حملے میں نشانہ بنایا گیا۔