شیخ الاسلام مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کاایک اور منفرد علمی کارنامہ

 

آپ نے اردو اور عربی فتاوی کے متعدد مجموعے دیکھے ہوں گے۔ آج عالم اسلام کے ایک مستند فقیہ کے خود نوشتہ انگریزی فتاوی کا ایک جامع ترین مجموعہ بھی ملاحظہ فرمائیں ۔ "معاصر فتاوی” کی اشاعت اپنی نوعیت کا ایک اور منفرد کارنامہ، بلکہ اعزاز ہے۔ الحمدللہ ، یہ اعزاز بھی استاذ محترم شیخ الاسلام مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہم کے حصے میں آیا۔
منفرد اس لئے ہے کہ عالم اسلام کے ایک مسلّم اور عظیم المرتبت فقیہ ربّانی کی طرف سے براہ راست اصل انگریزی زبان میں خود نوشتہ فتاوی اور جدید فقہی مسائل کا غالباً پہلا جامع مجموعہ ہے۔
اس میں دنیا بھر خصوصا مغربی دنیا کے مسلمانوں کو جدید زندگی کے مختلف شعبوں میں درپیش گوناگوں مسائل کی قرآن وسنت کی روشنی بھرپور رہنمائی فراہم کی گئی ہے۔ زندہ اور پیچیدہ مسائل کو فصیح انگریزی زبان اور عام فہم اسلوب میں حل کیا گیا ہے جس میں شریعت کے حدود کی بھرپور رعایت کے ساتھ عصر حاضر کے جائز تقاضوں اور نزاکتوں کا بھی خیال رکھا گیا ہے۔ گویا عصر حاضر کے مسلمان کو ہر مسئلہ میں ایک "قابلِ عمل” حل دیا گیا ہے ۔
اس سے قبل آپ کے گوہر بار اور "مستند” قلم سے قرآن کریم کا انگریزی ترجمہ وحواشی  (دی نوبل القرآن ) مغرب و مشرق میں مقبولیت حاصل کرچکا ہے، دیگر متعدد انگریزی کتب اور مقالات اس پر مستزاد ہیں

۔”مستند ”  اس لئے کہا کہ آپ کے لکھے ہوئے ہر ہر جملے کے پیچھے قرآن وسنت اور ان سے مستنبط علمی تراث (لٹریچر) کا کوئی نہ کوئی  حوالہ/ریفرنس ضرور موجود ہوتا ہے۔ ایک محقق اور غیر محقق "عالم” میں اس بنیادی فرق کو ضرور ملحوظ رکھنا چاہیے ۔

آپ کا خاص کمال یہ ہے کہ فقہی بصیرت اور مجددانہ شان کی بدولت قرآن وحدیث اور ان سے مستنبط فقہی تراث کے کی روشنی میں جدید سے جدید پیچیدہ مسئلہ کا ایسا واضح حل پیش کرتے ہیں، جو ایک طرف شریعت کی تمام تر احتیاطیں لئے ہوئے ہوتا ہے اور دوسری طرف عصر حاضر کی تمام تر پیچیدگیوں کے باوجود "قابل عمل” بھی ہوتا ہے۔ اہل علم کے بقول یہی ایک مجدّد کی شان بھی ہوتی ہے جو دین کو ہر زمانہ کے لحاظ سے اس انداز و اسلوب، زبان وبیان میں پیش کرتا ہے کہ گویا ابھی اسی زمانہ کے لئے تروتازہ نازل ہوا ہو۔
بہرحال ، کنٹمپریری فتاوی کے اس عظیم الشان مجموعہ کی چند خصوصیات یہ ہیں:۔
۔1۔تقریباً پچاس سال کے عرصہ پر محیط ،۔
سات سو کے لگ بھگ صفحات،۔
۔23 ابواب پر مشتمل ،۔
سات سو سے زیادہ نت نئے سوالات کے اتینٹھک جوابات۔
۔2۔ اہل علم کے لئے اس میں خاص بات یہ ہے کہ بیشتر مسائل اس تعبیر اور ترتیب کے ساتھ اس سے قبل حضرت کی کسی اردو اور عربی کتاب میں نہیں آسکے ہیں، یعنی یہ جوابات کسی سابقہ اردو یا عربی تحریر کے ترجمہ پر مشتمل نہیں ۔
۔3.بلکہ اس میں بہت سے ایسے مفصل تحقیقی مسائل بھی آگئے ہیں جو غالباً سابقہ کسی تحریر میں یا کتاب میں اس تفصیل کے ساتھ شامل نہیں ہوسکے ہیں ۔
۔4۔البلاغ انٹرنیشنل میں شائع ہونے والے انگریزی فتاوی پر مشتمل حضرت کا ایک مجموعہ عرصہ قبل بھی اس نام سے شائع ہوگیا تھا، موجودہ ایڈیشن اس سے تقریباً دو تین گنا زیادہ مسائل پر محیط ہے ۔
۔4.توقع تھی کہ سات سو سے زیادہ سوال جواب پر مشتمل یہ مجموعہ تین جلدوں میں شائع ہو: عقائد ، عبادات اور معاملات ۔۔ لیکن بعد ازاں انہیں سمیٹ کر انتہائی عمدگی کے ساتھ ایک جلد میں سمولیا گیا۔
۔5۔طباعت میں عالمی معیار کے تقاضوں کی بھرپور رعایت رکھی گئی ہے۔ دیدہ زیب ٹائٹل اور نرم ملائم کاغذ کا لمس ہی کتاب کے سچے عاشق کو کتاب حاصل کرنے پر مجبور کرنے کے لیے کافی ہے ۔ کتاب میں آنے والے مسائل کے تجزیہ پر بہت کچھ لکھا جاسکتا ہے۔
حضرت کی دیگر تصنیفات کی طرح محققین ومؤلفین کو اس نئی تصنیف کی بھی پرتیں کھول کر لکھنے کے نت نئے زاویے ملیں گے ان شاءاللہ تعالیٰ

تحریر
( عبدالوہاب سلطان دِیروی)

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے