امارت اسلامیہ افغانستان کی حقیقی قوت ہے ، روس

رپورٹ: سیف العادل احرار
روس کے اعلی حکام صدر پوٹن، وزیر خارجہ اور نمائندہ خصوصی نے امارت اسلامیہ کے ساتھ اچھے تعلقات استوار کرنے پر زور دیا ہے اور روس میں سالانہ اقتصادی فورم میں شرکت کی دعوت دی ہے جس کا امارت اسلامیہ نے خیر مقدم کیا ہے

روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے امارت اسلامیہ کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کو اہم قرار دیا اور کہا کہ امارت اسلامیہ افغانستان کا موجودہ حکمران نظام ہے اور اس حقیقت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کے ساتھ تعلقات استوار کیے جائیں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ افغانستان ہمیشہ ہماری دوستی کا محور رہا ہے۔ کس طرح افغانستان کی موجودہ حکومت کے ساتھ تعلق قائم رکھیں یہ الگ موضوع ہے۔ لیکن دونوں ممالک کے درمیان تعلق قائم رکھنا ضروری ہے، امارت اسلامیہ کو افغانستان پر مکمل کنٹرول حاصل ہے اور افغانستان کا موجودہ نظام اس کے ہاتھ میں ہے۔ آج امارت اسلامیہ افغانستان کی حکمران ہے، اس حقیقت کو مدنظر رکھنا چاہیے۔

دوسری جانب روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ ہم امارت اسلامیہ کو افغانستان کی اصل طاقت سمجھتے ہیں، اسی لئے چین اور ہم نے کبھی افغانستان میں اپنا سفارت خانہ بند نہیں کیا۔

ان کا کہنا ہے کہ امارت اسلامیہ کے سفیر نے دیگر ممالک کے سفیروں کے ساتھ مل کر اپنی اسناد چین کے صدر کے حوالے کیں اور آخر کار قازقستان نے افغانستان کا نام کالعدم تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کا فیصلہ کیا اور ہم بھی ایسا ہی کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ امارت اسلامیہ افغانستان کی حقیقی اور مسلمہ قوت ہے، وسطی ایشیا میں ہم اپنے اتحادی ممالک کے ساتھ مل کر افغانستان کے معاملات قریب سے دیکھ رہے ہیں۔

دوسری جانب روس نے امارت اسلامیہ کو کالعدم تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ روس کے صدر سے کہا گیا ہے کہ وہ امارت اسلامیہ کو دہشت گرد گروپوں کی فہرست سے نکال دیں۔ روس کی وزارت خارجہ اور انصاف نے امارت اسلامیہ کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کی تجویز صدر پوٹن کو بھیج دی ہے۔

افغانستان کے لیے روسی وزارت خارجہ کے خصوصی نمائندے ضمیر کابلوف نے روسی نیوز ایجنسی طاس کو بتایا کہ امارت اسلامیہ کی حکومت کو تسلیم کرنے کی جانب بہت سے مثبت اقدامات کیے گئے ہیں۔

ضمیر کابلوف نے کہا کہ روس نے افغانستان کو سینٹ پیٹرزبرگ انٹرنیشنل اکنامک فورم میں شرکت کی دعوت دی ہے جو 5 جون سے 8 جون تک تین روز جاری رہے گا۔

ادھر قطر میں امارت اسلامیہ کے سیاسی دفتر کے سربراہ سہیل شاہین نے روس کے اس فیصلے کو سراہا اور اسے ایک حوصلہ افزاء اقدام قرار دیا۔

امارت اسلامیہ کی وزارت خارجہ نے روسی حکام کے تازہ ترین بیان کا خیر مقدم کیا ہے۔ وزارت خارجہ کی پریس ریلیز کے مطابق امارت اسلامیہ روسی فیڈریشن کی قیادت، وزیر خارجہ اور دیگر حکام کے بیانات کا خیرمقدم کرتی ہے جنہوں نے امارت اسلامیہ افغانستان کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے لیے اپنے مثبت سیاسی عزم کا اظہار کیا ہے۔

وزارت خارجہ روسی فیڈریشن کے سامنے واضح کرتی ہے کہ ہم باہمی احترام اور مشترکہ مفادات کی بنیاد پر دونوں ممالک کی عوام کے مفادات کے تحفظ کے لیے مثبت تعلقات کو مزید فروغ دینے کا سیاسی عزم رکھتے ہیں۔

دریں اثناء امارت اسلامیہ کے نائب وزیر اعظم برائے انتظامی امور مولوی عبدالسلام حنفی نے گزشتہ روز صوبہ بدخشان میں عوامی اجتماع سے خطاب میں کہا کہ امارت اسلامیہ دنیا کے ساتھ مثبت تعلقات قائم رکھنا چاہتی ہے اور افغان سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے